کورولش عثمان قسط 43 کی اہم باتیں

 بائیوجا کی گمشدگی اور اناگول قلعہ میں اسیری پر ساوچی اور خاص طور پر علینا کی پریشانی اور بےچارگی ماں اور باپ کے فطری جذبات کا بہترین اظہار تھا۔اور علینا نے ممتا کے ھاتھوں مجبور ماں کی بہترین اداکاری کا مظاہرہ کیا


نیکولا ایک مرتبہ پھر اپنی اداکاری کے عروج پر نظر آیا خاص طور پر گورنرز سے ملاقات کرتے ھوئے ان کے نام لے لےکر ان کی زاتی خامیوں کا زکر کر کے ان پر اور بقایا گورنرز پر اپنی دھاک بٹھائی  


آئگل کا انتہائی عقیدت اور محبت سے نیا پرچم لانا اور عثمان کے ارادوں میں پوری نیت کے ساتھ اس کا ساتھ دینے کا اظہار کرنا۔


سلیجن خاتون کی غیر موجودگی بری طرح کھٹکتی رہی۔

 

بوران کی شادی بڑی مہم کی وجہ سے ابھی کھٹائی میں پڑتی دکھائی دیتی ھے۔


بامسے کا کردار بھی شائد کچھ ہی قسطوں تک محدود رہ گیا ھےاور ھدائتکار نے یکدم کردار کو ختم نہ کر کے ناظرین کے دلوں کو بڑے صدمے سے بچا لیا ھے


بالا بوجھل دل کے ساتھ عثمان کے لئے لڑکی کی تلاش اور اپنی زمہ داریوں کی ادائگی کا کردار نہائت خوبصورتی سے ادا کر رہی ھے۔


ناظرین معاملات تیزی سے آگے بڑھ رھے ھیں بائیوجا کی جلد بازی اور جذباتی پن نے سب کو مشکل امتحان میں مبتلاء کر دیا ھے۔بائیوجا کی صورت میں نیکولا کو عثمان کی بہت بڑی کمزوری ھاتھ لگ گئی ھے جس کے لئے اس نے قلعہ چاھیسار اور بائیوجا میں سے کسی ایک کی چوائس رکھ دی ھے۔دیکھیں کیا ھوتا ھے۔جبکہ عثمان نے بھی ارادہ کر لیا ھے کہ "اگر میں اپنے بھتیجے کے بغیر لوٹوں تو میرا گھوڑا میرا تابوت بنے اور ھماری سرداری کی علامت(پرچم) میرا کفن اور اگر میں اپنے ارادوں سے پیچھے ھٹوں تو ارتغل غازی کا خیمہ میری قبر "


عثمان کی  آنکھوں میں ارادوں کی چنگاریاں بھڑک کر شعلے بن گئی ہیں۔لگتا ھےاناگول کا قلعہ سب کے لئے مشکل ھدف ثابت ھوگا۔ایک طرف دشمن اپنی عسکری قوت و اتحاد پر مغرور دوسری جانب اھل ایمان جذبہ شھادت سے مخمور۔حق و باطل  میں جیت کس کی ھوتی ھے۔



ڈرامے کا دوسرا سیزن نہائت خوش اصلوبی سے اپنے اختتام کی طرف بڑھتا نظر آرھا ھے اور پھر اناگول قلعہ کے اصل فاتح ترگت الپ کسطرح کہانی میں شامل ھوتے ھیں۔کیا سب کی کوششیں بائیوجا کو اسیری سے رھا کروا پائیں گی یا  شوق شھادت سے بےتاب ارتغل غازی کا پوتا ' عثمان اور گوندوز کا بھتیجا اور ساوچی اور علینا کا بیٹا اپنے سر پر شھادت کا تاج سجا کر سلطنت عثمانیہ کے پہلے شھید کا اعزاز پائے گا یہ سب دیکھنے کے لئے انتظار کرتے ہیں اگلی  قسط کا۔تب تک کے لئے

 اپنا دھیان رکھئے گا

دعاوں میں یاد رکھئے گا

Post a Comment

0 Comments