ارطغرل غازی اور قبیلے کے وفادار دوندار بے کون تھے؟ عثمان غازی کی جانب سے بےگناہ قتل کیوں کیا گیا؟

ارطغرل غازی اور قبیلے کے وفادار
دوندار بے کون تھے؟
عثمان غازی کی جانب سے بےگناہ قتل کیوں کیا گیا؟
کورولوش عثمان میں غدار کیوں دکھایا جا رہا ہے؟👇👇 

دوستو آج کی ویڈیو بہت ہی سپیشل ہونے جا رہی ہے آج کی ویڈیو میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ دوندار بے غدار تھے یا نہیں؟ کیا عثمان دوندار کا قاتل تھا؟ دوندار اگر غدار نہیں تھا تو کیوں اسے کبھی منگولوں کبھی بازنطینیوں اور کبھی غداروں کے ساتھ سازشیں کرتا دکھایا گیا ہے؟ 

دوندار اور عثمان کے درمیان اختلافات کی وجہ کیا سرداری تھی یا غداری؟ ان تمام سوالات کے جوابات کے ساتھ ساتھ دوندار بے کے حالات زندگی بھی جانیے اسی ویڈیو میں۔ ویڈیو شروع کرنے سے پہلے تاریخی اور منفرد ویڈیوز کیلئے ہمارا چینل سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔ دوستو دوندار بے سلیمان شاہ اور حائمہ خاتون کے 5 بیٹوں میں سب سے چھوٹے بیٹے، سنگرتکین، گندوگدو اور ارطغرل کے سب سے چھوٹے بھائی تھے۔ دوستو 5 بیٹے میں نے اس لئے کہا ہے کہ ڈرامہ سیریل دیریلیش ارطغرل کے مطابق سلیمان شاہ کے 5 بیٹے تھے اور ان کا ایک بیٹا منگولوں کے خلاف جنگ کے دوران شہید ہو گیا تھا۔

دوستو دوندار بے 1210 یا 1212 میں پیدا ہوئے۔ دوندار بے کی نجی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات پائی جاتی ہیں۔ دوستو دوندار بے کے والد قائی قبیلے کے سردار سلیمان شاہ تھے۔ جب سلیمان شاہ دریائے فرات عبور کرتے ہوں وفات پا گئے تو قائی قبیلہ 2 حصوں میں بٹ گیا۔ ایک حصہ ارطغرل غازی کے ساتھ بازنطینی سرحدوں کی جانب اپنے مقصد کے آغاز کیلئے جارہا تھا تو دوسرا حصہ سنگرتکین اور گندوگدو کی سربراہی میں اہلت کی جانب امن سے رہنے کیلئے گامزن تھا۔ دوستو اس موقع پر دوندار بے نے ارطغرل غازی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا اور ان کے مبارک مقصد سے وفاداری کا حلف اٹھایا۔ یوں دوندار بے ہمیشہ اپنے بھائی اور قبیلے کے وفادار رہے۔ وہ اپنے بھائی ارطغرل غازی کی غیرموجودگی میں قبیلے کے سربراہ ہوا کرتے تھے۔ لیکن دوستو جب ارطغرل غازی کی وفات ہوئی تو سرداری کا معاملہ سامنے آیا۔

دوستو ترک مئورخ نیشری اپنی کتاب جہان نما میں لکھتے ہیں کہ عثمان غازی کی سرداری کے موقع پر قائی قبیلے کی بڑی تعداد دوندار بے کے ساتھ تھی اور عثمان غازی کے بھائیوں سمیت ایک بڑی تعداد عثمان کے حق میں تھی۔ لیکن جرگے میں عثمان کو ہی سردار تسلیم کیا گیا۔ یوں دوندار بے سرداری کی نشست سے پیچھے ہٹ گئے۔ پھر دوندار بے نے عثمان کی بیعت کی اور عثمان غازی نے انہیں مشیر خاص کا عہدہ دیا۔ دوستو پھر قائی قبیلہ متحد ہو کر ایسی طاقت بنا کہ جس نے ایناگول، ایزنک اور بورصہ تک کامیابی کے جھنڈے گھاڑے۔ 

ارطغرل غازی اور قبیلے کے وفادار دوندار بے کون تھے؟
ارطغرل غازی اور قبیلے کے وفادار دوندار بے کون تھے؟


دوستو اب بات کرتے ہیں دوندار بے کی موت کے بارے میں۔ ڈاکٹر محمد عزیز اپنی کتاب دولت عثمانیہ مین لکھتے ہیں کہ عثمان کی خوبیوں کے ساتھ عثمان کے دامن پر ایک بے گناہ خون کی چھینٹیں بھی نظر آتی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ 1299 میں جب اس نے یونانیوں کے قلعہ کوہ پری حصار پر حملہ کرنے کا ارادہ کیا تو سب سے پہلے عثمان نے اپنے سرداروں اور سپہ سالاروں سے مشورہ طلب کیا۔ دوندار بے بھی اس مجلس میں شامل تھے۔

 تمام سرداران عثمان کے ساتھ تو تھے لیکن دوندار بے نے اس حملے کی مخالفت کی۔ عثمان نے اس ڈر سے کہ دوندار بے کی مخالفت دوسرے سرداروں کے حوصلے کو بھی پست کرے گی، عثمان نے تیر مار کر اپنے چچا کو قتل کر دیا۔

مگر کئی ترک مئورخین اس بات سے ایگری نہیں کرتے ان کے خیال میں دوندار بے اپنی زندگی کے دن پورے کر کے طبعی موت مرے تھے۔

جبکہ کچھ ترک مئورخین کے مطابق دوندار بے کو عثمان کی سرداری ہضم نہیں ہوتی تھی اور وہ کسی موقع کی تلاش میں رہتے تھے ان کے مطابق عثمان کو قتل کرنے والی سازش کے بارے میں دوندار کو علم تھا اور جب عثمان کو یہ پتا چلا تو عثمان نے دوندار کو قتل کر دیا۔ اس کے علاوہ کچھ ترک قبائل بھی عثمان کی سرداری پر دوندار کی سرداری کو ترجیح دیتے تھے۔ ان کے خیال میں ترک روایات کے مطابق دوندار بے قبیلے میں سب سے بڑے تھے جن کا تعلق سلیمان شاہ کے خاندان سے تھا۔ اور پھر انہوں نے ارطغرل کی سربراہی میں کافی وقت گزارہ تھا۔

 اس کے علاوہ ارطغرل کی غیر موجودگی میں دوندار ہی سردار ہوا کرتے تھے۔ اسی وجہ سے ان کا خیال تھا کہ کم عمر اور ناتجربہ کار عثمان کی بجائے دوندار کو سردار بنانا چاہیے تھا۔ دوستو یہ بات متفقہ طور پر تسلیم کی جاتی ہے کہ دوندار بے ایک بہادر اور نامور جنگجو تھے جنہوں نے سلطان علائوالدین کے ساتھ مل کر منگولوں کے خلاف کئی جنگوں میں حصہ لیا۔ جو ترگت الپ کے ساتھ ارطغرل کا دست و بارو ہوا کرتے تھے۔

 جو ساری زندگی اپنے قبیلے اور اپنے بھائی ارطغرل غازی کے وفادار رہے۔ مگر قائدانہ صلاحیتوں کے معالمے میں وہ ایک کمزور شخصیت کے مالک تھے۔ اور عثمان کیلئے کئی موقعوں پر مشکلات کھڑی کر دیتے تھے۔ دوندار بے کے بارے مین یہ معلومات آپ کو کیسی لگیں کمنٹ سیکشن میں ضرور بتائیے گا۔ اس کے علاوہ ویڈیو کو لائک شیئر اور چینل کو سبسکرائب لازمی کیجئے۔


Post a Comment

0 Comments