حلیمہ سلطان کون تھیں

 دوستوں جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ مشہور زمانہ تر کی سیریز ارطغرل غازی نے تمام بے ہودہ فلم اور ڈرامہ انڈسٹریز کے چھکے چھڑا دیے ہیں دوستو اس ڈرامہ سیریل کو سب سے زیادہ شہرت جہاں ملی ہے وہ ہمارا وطن عزیز پاکستان دوستوں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ترکی میں جہاں پر یہ ڈراما بنایا گیا ہے


 اور جن کی زبان میں بنایا گیا وہاں پانچ سالوں میں پہلی قسط کے تقریبا 13 ملین یعنی ایک کروڑ 30 لاکھ نیوز ہیں جبکہ پاکستان پہلی قسط کے آٹھ کروڑ سے بھی زیادہ ویوز ہوچکے ہیں کے صرف ایک ہی ماہ میں تقریبا 45 ملین کے قریب یعنی کروڑ 50 لاکھ کے قریب لوگوں نے اس کی پہلی کس کو دیکھا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ڈرامہ سیریل پاکستان کے نیشنل ٹی وی چینل پر بھی چل رہا ہے آج ہم بات کریں گے دیریلش ارطغرل میں ایک اہم کردار حلیمہ خاتون کے بارے میں

حلیمہ سلطان کون تھیں
حلیمہ سلطان کون تھیں


حلیمہ خاتون کی اصل تاریخ کیا ہے اور ڈرامہ سیریل میں جو دکھائی گئی ہے کیا وہ سچ ہے یا صرف افسانہ ہی ہے کیا ان کی وفات ارطغرل کی وفات سے پہلے ہوگئی تھی پہلے میری آپ سے ریکویسٹ ہے اگر آپ نے ابھی تک ہمارا بلاگ  سبسکرائب نہیں کیا تو جلدی سے اسے سبسکرائب کرلیں دوستو حلیمہ خاتون کا پورا نام حلیمہ سلطان ہے ہے اور سنجوگ شہزادی ہونے کی وجہ سے انہیں حلیمہ شہزادی بھی کہا جاتا ہے

 سلطان کی پیدائش کا تاریخ میں کہیں بھی ذکر نہیں ہے غالبا ان کی پیدائش 1800 سے 1810 کے درمیان ہوئی تھی حلیمہ سلطان سلجوک سلطنت آف روم کے عظیم حکمران سلطان علاءالدین کیقباد اول کی بھتیجی اور شہزادہ نعمان سلجوک کی بیٹی تھیں انکا بچپن دیگر شہزادیوں کی طرح محل میں ہی گزرا تھا کہ سلطان سلیمان شاہ کے بیٹے اور سلطنت عثمانیہ کے حقیقی بانی ارطغرل غازی کی زوجہ تھیں


وہ ارطغرل غازی سے کب اور کہاں ملی تاریخ میں اس بات کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے لیکن پھر دیریلش ارطغرل میں یہ دکھایا گیا ہے کہ زیادہ نعمان کو صلیبیوں کا ایک دستہ قید کر کے لے کے جا رہا تھا تاکہ انہیں سلطان علاوالدین کے خلاف بغاوت کے لیے اکسایا جا سکے اور نئے سلطان کو اپنی مرضی سے استعمال کریں تو راستے میں ہی ارتغل غازی نے انہیں بچایا اور اپنے قبیلے گیا
 جہاں اس کے بعد انہوں نے اپنی ساری زندگی ارطغرل کو وقف کر دی دوستو بارہ سو تیس کے بعد جب ارطغرل الغازی نے اپنی نئی سلطنت کے قیام کی جدوجہد کا آغاز کیا تو حلیمہ سلطان میں ہر مشکل وقت میں ہر طور ارطغرل کا ساتھ دیا حلیمہ خاتون یا حلیمہ سلطان کے بطن سے ارتغل غازی کے تین بیٹے تھے گندوز مجھے اور عثمان چونکہ آپ سلطنت عثمانیہ کے بانی اور پہلے حکمران غازی عثمان خان اول کی والدہ تھیں تو اس لیے انہیں دا مدر آف آٹومان امپائر بھی کہا جاتا ہے

ارتغل غازی سے وفاداری اور سلطنت کے قیام کی جدوجہد میں ہمیشہ ارطغرل غازی کا ساتھ دینے پر ترک لوگ آج بھی انہیں مدر امت یعنی قوم کی ماں یا مادر ملت کے نام سے یاد کرتے ہیں دوستو دریلش ارطغرل میں یہ دکھایا گیا ہے کہ عثمان کی پیدائش کے بعد حلیمہ سلطان کی وفات ہو جاتی ہے

 جبکہ حقیقت اس کے بالکل مختلف ہے حلیمہ سلطان ارطغرل غازی کی وفات کے ایک سال بعد ہوئی تھی دراٖصل حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے والی اداکار نے ذاتی مصروفیات کی بنا پر مزید کام کرنے سے معذرت کرلی تھی اسی وجہ سے ان کی وفات کا دیریلش سیزن فور ہی میں دکھایا گیا دوستو حلیمہ سلطان کی وفات کے بعد انہیں سوگوت میں ارطغرل غازی کے ساتھ دفنایا گیا آج بھی ترکی کے شہر سوگوت میں ارطغرل غازی کے مقبرے کے باہر ان کی قبر موجود ہیں دعا ہے کہ اللہ کریم مرحومہ کے درجات مزید بلند فرمائے

 دوستو دیریلش میں حلیمہ کا کردار ترکش ایکٹریس اسراء بیلجیتش نے ادا کیا انہوں نے پاکستان میں اردو آنے کے بعد سیریز کی مقبولیت سے متاثر ہوکر پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے اس طرح پہلے جس میں انسٹاگرام پر ایک انٹرویو کرتے ہوئے کہا آپ کے میں آپ کی قیمتیں تعریفوں کے لئے دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں آپ کی وجہ سے مجھے واقعی خوشی ملتی ہے میں اس عرصے کے بعد یعنی کرونا وائرس کے بعد آپ سب سے پاکستان میں ملنے کا جوش وخروش سے انتظار کر رہی ہوں اپنا خیال رکھنا سلامتی اور صحت میں رہیں اگر آپ انفارمیٹو لگی ہو تو اس کو مزید دوستوں میں شیئر کریں ہمارا بلاگ سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر لازمی کلک کریں تو ملتے ہیں ایک نئی انفارمیٹو کالم کے ساتھ تب تک کے لئے اللہ حافظ


Post a Comment

0 Comments